ہر شیئر ایک کمپنی کی اکوئٹی میں ایک چھوٹی سی نمائندگی کرتا ہے۔ آپ اپنی انویسمنٹ کے کُل حجم کا اندازا لگانے کے لیے چھوٹی اور بڑی سائز کے لاٹ خرید سکتے ہیں۔ مارکیٹ کے حالات یا کمپنی کی کارکردگی کے لحاظ سے کمپنی شیئرز کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ ہو سکتا ہے۔
جب آپ شیئرز خریدلیں اور آپ کے نام پر ٹرانسفر ہوجائیں تو آپ کا نام کمپنی شیئرز رجسٹر میں آجائے گا اور پھر آپ اس قابل ہوجایئں گے کہ ڈیویڈنٹ لے سکیں، کمپنی کے عام اجلاس میں ووٹ کرسکیں اور کمپنی رپورٹس حاصل کرسکتے ہیں۔
اگر آپ اپنے شیئرز فروخت کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو آپ پر لازم ہے کے بروکر کو اپنا شیئر سرٹیفکیٹ ٹرانزیکشن کے دوران ہی فراہم کردیجیئے۔
سینٹرل ڈیپازٹری سسٹم (سی ڈی سی) کے تعارف کے ساتھ، سرمایہ کار شیئرز کاغذ پر یا پھر سینٹرل ڈیپازٹری سسٹم کی الیکٹرانک بُک ــ انٹری فارم پر اپنی ملکیت میں رکھ سکتے ہیں۔
ایک ریسرچ کے مطابق بیس سال کی مدت کے دوران شیئرز میں سرمایہ کاری سے زیادہ مقابلہ حاصل ہوا ہے با مقابلہ اسکے کہ سرمایہ کاری کہیں اور کی جائے۔ شیئرز میں سرمایہ کاری سے نہ صرف ڈیویڈنٹ کی شکل میں منافع حاصل ہوتا ہے بلکہ یہ آپ کے سرمایہ کی رقم میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ اگر شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے تو آپ انھیں فروخت کرسکتے ہیں اسے آپ کے سرمایہ کی رقم اضافہ ہوگا۔ یہ کیپیٹل گین کہلاتا ہے۔
ڈیویڈنٹ کمپنی کے منافع میں سے شیئرز ہولڈر کو ادا کی گئی رقم ہوتی ہے۔ ریٹرن یا تو نقد رقم کی شکل میں یا پھر اضافی شیئرز کی شکل میں جو بونس شیئرز کہلاتے ہیں۔ کمپنی کے منافع کی ڈسٹری بیوشن پالیسی کے مطابق ڈیویڈنٹ سال میں ایک یا دو دفعہ تقسیم کیا جاتا ہے۔
یہ ایک وجہ ہے کہ شیئرز ڈپازٹ اکاؤنٹس سے مختلف ہیں۔ یہ اس لیے کیوںکہ جو اصل سرمایہ آپ اپنے ڈپازٹ اکاؤنٹس یا فکسڈ انکم سیونگ اسکیم میں جمع کرواتے ہیں وہ ہمیشہ اُتنے ہی رہیں گے(منافع کے علاوہ) لیکن اگر آپ وہی سرمایئے کے شیئرز خریدتے ہیں تو ڈیویڈنٹ کی مد میں آپ کو منافع بھی ملتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ شیئرزکی قیمتوں میں اضافہ بھی ہوتا رہتا ہے۔ یہ کیپیٹل گروتھ کہلاتا ہے۔
ڈپازٹ اکاؤنٹس میں بچت سے زیادہ فوائد آپ کو شئیرز خریدنے میں مل سکتے ہیں: آپ کی سرمایہ کاری آپ کو منافع کی ادائیگی کے علاوہ شئیرز کی قیمت میں اضافہ کا فائدہ بھی دیتی ہے۔ جب کمپنی کی کارکردگی اچھی ہوتی ہے تو منافع ملتا ہے اور شیئرزکی قیمتوں میں اضافہ بھی ہوتا ہے لیکن جب کمپنی کی کارکردگی بُری ہوتی ہے تو منافع نہیں ملتا اور شیئرزکی قیمتوں میں کمی بھی ہوتی ہے۔ چند وجاہات اور ہیں جو شیئرزکی قیمتوں میں کمی کا باعث بنتی ہیں جیسے کہ اسٹاک مارکیٹ کی مجموعی کارکردگی اور عام اقتصادی ماحول۔ شیئرز میں سرمایہ کاری درحقیقت 'ریسک کیپیٹل' میں سرمایہ کاری ہے۔ شیئرز ہولڈر کو ریسک لینے کے نتیجے میں انعام بھی مل سکتا ہے اور سرمایئے میں ممکنہ اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔ آپ ایک اچھی منصوبہ بندی سے سرمایہ کاری کے ریسک کو کم کرسکتے ہیں۔
ایکوئٹیز بنیادی طور پر ترقی کی سرمایہ کاری ہے۔ اس میں رئیل اسٹیٹ، آرٹ، اور سونا شامل ہے۔ تاہم سب سے زیادہ مقبول ایکوئٹی کی سرمایہ کاری جس پر لوگ ترقی کے لئے انحصار کرتے ہیں وہ اسٹاکس ہیں۔ لیکن اسٹاکس ترقی کی علاوہ کسی اور مقاصد کے لیے خدمت کر سکتے ہیں۔
ممکنہ سرمایہ کے فائدہ کے علاوہ، اسٹاک بھی منافع ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اگر آپ کو کمپنی میں اکوئٹی حاصل ہے اور اگر کمپنی منافعے میں ہے تو آپ کو ڈیویڈنٹ کی مد میں منافع ملے گا۔
مالیاتی مشیروں کے بہت سی باتوں میں بہت سے خیال ہوتے ہیں لیکن حقیقت صرف وہی ہوتی جس پر سب اتفاق کرتے ہیں۔ اگر آپ ترقی کرنا چایتے ہیں تو آپ کے پورٹ فولیو میں اسٹاک ہونا چایئے۔ آپ کو آگے رہنے اور طویل مدت کے دوران ایک محفوظ مستقبل حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
ہمارے ماہرین اس بات پر بھی متفق ہیں کہ لمبے عرصے کی سرمایہ کاری اسٹاکس میں کرنا بہتر ہے۔ طویل عرصے کے دوران، ایکوئٹیز کی وقیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے اور منافع بخش سرمایہ کاری ثابت ہوتی ہے۔ لیکن یہاں اہم جملہ، کامیابی کے لئے اہم حکمت عملی "طویل عرصے کے دوران" ہے۔
جب آپ طویل عرصے کے لیے اسٹاکس لیتے ہیں تو اچھے دن اور برے دن دونوں نظر آتے ہیں۔ اگر آپ مختصرعرصے کی سرمایہ کاری کرتے ہیں اور اگر آپ کے پاس کرسٹل بال نہیں ہے تو زیادہ تر اچھے دن آپ مس کردیں گے۔
سرمایہ کاری کے لیے اسٹاک کی صلاحیت کا تعین کرنے کے لیے دو عام طریقے ہیں۔ آپ "فنڈامینٹل" یا "تکنیکی تجزیہ" یا دونوں کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کر سکتے ہیں۔
فنڈامینٹل تجزیہ آمدنی، کیش فلو، قرض، صنعت میں اسٹرینتھ، صنعت کے آؤٹ لک، عام اقتصادیت، سود کی شرح، کو دیکھ کر آپنا تجزیہ بتاتا ہے۔ اگر یہ وجوہات صحیح ہیں، تو مختصر مدت کی سرمایہ کاری ہی کیوں یہ کیجیئے، اسٹاکس فائدہ دیں گے۔
تکنیکی تجزیہ ٹریڈنگ کا حجم، رجحانات، مووینگ ایویریج اور بہت سی دوسری وجوہات کو دیکھ کر آپنا تجزیہ بتاتا ہے۔
کچھ سرمایہ کار دونوں نقطہ نظریہ کا استعمال کرتے ہیں۔ کمپنی کی طویل عرصے کی صلاحیت کا اندازا فنڈامینٹل تجزیہ سے لگاتے ہیں اور شئرز کب خریدنے ہیں اس کا تعین تکنیکی تجزیہ سے کیا جاتا ہے۔
تاہم، اگر اس کمپنی کی مصنوعات کے لئے موجودہ مارکیٹ عارضی طور پر کمزور ہو تو اس کے نتیجے میں اسٹاک کی قیمت گر سکتی ہے۔ تکنیکی تجزیہ اس میں آپ کی مدد کرتا ہے اور آپ کو اشارے دیتا ہے کہ اسٹاک کی قیمت کتنی گر سکتی ہے اور اسٹاک خریدنے کے لئے اچھا وقت کون سا ہو سکتا ہے۔
کسی خاص کمپنی کے شیئرز مندرجہ ذیل طریقوں سے پیش کیئے جاتے ہیں۔
ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) اکوئٹی کے فروخت کو کہتے ہیں جو عام طور پر شیئرز کی شکل میں عام اسٹاک ہوتا ہے۔ یہ شیئرز تصدیق شدہ اسٹاک مارکیٹس میں فروخت ہوتے ہیں۔ کسی کمپنی کے عوامی ہونے کی وجہ منصوبوں کی فنڈنگ، کاروبار کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے لئے سرمایہ کو بڑھانا اور مارکیٹنگ کے مقاصد ہوتے ہیں۔
رائٹ ایشوز شیئرز ہولڈر کو انکی موجودہ شیئر ہولڈنگ کے تناصب سے مارکیٹ پرائزسے کم دام پر نئے شیئرز سبسکرائب کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ کمپنیز رائٹ سہولت ایشوز آپنی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے رائٹ شیئرز ایشو کرتی ہیں۔
اسٹاکس اسٹاک مارکیٹ (اسٹاک ایکسچینج) عوامی سطح کی ٹریڈ کمپنیوں میں خریدے اور فروخت کیئے جاتے ہیں۔ یہ شیئرز کی خرید و فروخت کا سب سے عام طریقہ ہے۔
لہاذا، اسٹاک مارکیٹ میں براہ راست سرمایہ کاری تب تک نہیں کیجیئے جب تک آپ اسٹاکس کی قیمت میں کمی کو برداشت کرنے کے قابل نہ ہوجائیں اور آپ کی روز مرہ کی زندگی پر کوئی اثر نہ پڑے اور اس بات کو یاد رکھیئے "بڑے اجر کے لیے بڑا رسک ہوتا ہے"۔
اسٹاکس اور شیئرز میں سرمایہ کاری کا مقصد کم قیمت پر خرید کر زیادہ قیمت پر فروخت کیا جائے۔ لیکن مسئلہ یہ یے کہ یہ کب کیا جائے۔ بہت سے سرمایہ کار وقت کے حساب سے کوششیں کرتے ہیں کہ مارکیٹ کب اوپر جائے گی اُس سے پہلے اسٹاکس خرید لیتے ہیں اور پھر مارکیٹ کب کریش ہوگی اُس سے پہلے اسٹاکس بیچ دیتے ہیں۔ بدقسمتی سے اس طرح کی درستگی کے ساتھ سرمایہ کاری کرنا ناممکن ہے، لہذا آپ یہ کر سکتے ہیں کہ ہر اچھے موقعے کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جائے۔ وہ اس طرح کے جب بھی مارکیٹ اوپر جائے تو سرمایہ کاری کی جائے اور جب بھی مارکیٹ نیچے آنے لگے تو اسٹاکس کو بیچ دیجیئے۔ لیکن یہ کام کرنے کے لئے، آپ کو اپنی لالچ پر کنٹرول کرنا ہوگا کیوںکہ آپ نہیں جانتے کہ مارکیٹ کتنی اونچی اور نیچلی سطحہ تک جائے گی۔.
لالچ اور خوف: اسٹاک مارکیٹ ان دو جذبات کیجیئے۔ اکثر سرمایہ کاری سنی سنائی باتوں میں آکر لالچی یا خوفزدہ ہوجاتے ہیں اور اس کے نتیجے میں غلط فیصلہ کر لیتے ہیں جس پر انھیں افسوس ہوتا ہے اور کافی نقصان بھی۔ لہذا سنی سنائی باتوں کی زد میں نہ آئیے۔
:مختلف اقسام کے غیر قانونی سرمایہ کاری کے منصوبوں میں انویسمنٹ کر کے خود کو نقصان نہ پہنچائیے۔ درج ذیل چند مخصوص خصوصیات اور وعدے ہیں جو فریب کاروں کی طرف سے کیئے جاتے ہیں
سی ڈی سی 1993 میں سینٹرل ڈپازٹری سسٹم کو چلانے کے لیئے شروع کی گئی۔ سی ڈی ایس سیکیوریٹز کو جمع اور منتقل کرنے کا الیکڑانک بوک اینٹری سسٹم ہے۔ الیکڑانک بوک اینٹری سسٹم کا مطلب شیئرز کو ایک کسٹمر کے اکاونٹ سے دوسرے کسٹمر کے اکاونٹ میں ٹرانسفر کرنا ہے۔ سی ڈی سی کا کام سینٹرل ڈپازٹری سسٹم کے طور پر فانانشل سروسز کی صنعت کو ایک معیسر کیپیٹل مارکیٹ سسٹم کے طور پر سپورٹ کرنا ہے جس کے نتیجے میں پا کستان اور غیر ممالک سے ادارتی اور ریٹیل کسٹمرز کو مدعو کرنا ہے۔ اسکا بنیادی کام ایکوئٹی، فانانس کی صنعت کے لیے الیکڑانک بوک اینٹری سسٹم کو چلانا ہے۔
پاکستان کی کیپیٹل ماکیٹوں نے ٹریڈنگ والیوم میں ہوش روبا اضافہ دیکھا ہے۔ اس اضافے نے شیئرز کو سمبھالنے معی مشکلات پیدا کردی ہیں۔ کاغذی شیئرز کے لیے بڑی اور محفوظ تجوریوں کی ضرورت تھی۔ جو کے ممکن نہیں تھا اور مینول سسٹم میں لمبے انتظار اور کاغذی شیئرز کے ضائع ہونے کا اندیشہ بھی تھا۔ مندرجہ ذیل میں چند مشکلات جو سی ڈی سی کے آنے سے پہلے درپیش تھیں۔
سی ڈی ایس کے ذریعے سیکیورٹیز کی الیکٹرانک سیٹل مینٹ کے فوائد میں سے کچھ یہ ہیں:
:آپ اسٹاکس دیکھنے اور باخبر رھنے کے لئے اسٹاک کی لسٹنگ پر نظررکھیئے۔ اسٹاک لسٹنگ زیادہ تر اخبارات (جیسے ڈان) میں شائع ہوتی ہیں۔ اسٹاکس لسٹنگ بہت الجھی ہوئی ہوتی ہیں کیوںکہ نمبروں کا مرکب ہوتی ہیں لیکن اسٹاکس کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے لیے بہت کار آمد ٹول ہے۔ لسٹنگ بہت سے کالم میں شامل ہوتی ہیں مندرجہ ذیل معلومات کے ساتھ
:کمپنی کا نام اس فیلڈ کو عام طور پر لسٹنگ میں مختصر، اور حروف تہجی حساب سے درج کیا جاتا ہے۔
:سیمبل یہ فیلڈ کمپنی کے لئے عرفی نام کے لیے استعمال ہوتی ہے
:حجم حجم اسٹاکس کی تعداد ہوتے ہیں جو ایک دن پہلے ٹریڈ ہوئے ہوتے ہیں۔
:ہائی، لو اور بند اسٹاک کی سب سے زیادہ اور سب سے کم قیمت اور بند ہونے کی قیمت دن سے پہلے تک کی ہیں۔
:نیٹ تبدیلی یہ گزشتہ دن تک اسٹاک کی قیمت میں تبدیلی ہے. اس سے آپ کو اندازا ہوگا کہ قیمت گری یا بڑھی۔
اسٹاک لسٹنگ کے ساتھ، کمپنیوں کے بارے میں دیگر مفید معلومات جیسے کہ سالانہ رپورٹ میں بیلنس شیٹ، ایکم اسٹیٹمنٹ اور کیش فلوز اور سال کے دوران فانانشل اسٹیٹمنٹ کی تبڈیلی کی وجوہات موجود ہوتی ہیں۔
:اسٹاک ڈیلنگ میں آنے والے اخراجات مندرجہ ذیل کے تحت آتے ہیں
ہم اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ سرمایہ کاروں کو بروکریج سروسز کے کمیشن اسٹرکچر کے بارے میں اچھے سے پتہ ہو۔ ہر بروکر کے مختلف کمیشن اسٹرکچر ہوتے ہیں۔ ہم یہ مشورہ دیتے ہیں کہ سرمایہ کار اپنے خالص منافع کی پوزیشن پر پہنچ کر اسٹاک ٹرانسیکشن کے ساتھ منسلک تمام چارجز کے بارے میں اپنے بروکر سے معلومات حاصل کریں
مختلف سرمایہ کار مختلف طریقہ کار سے ٹریڈنگ کرتے ہیں۔ کچھ سرمایہ کار شیئرز خریدتے ہیں اور ایک یا دو سال کے لیے اپنے پاس رکھتے ہیں جو طویل مدت کے سرمایہ کار کہلاتے ہیں۔ کچھ سرمایہ کار شیئرز خریدتے ہیں اور 30 دن سے 6 مہینے کے درمیان تک شیئرز اپنے پاس رکھتے ہیں جو وسط مدتی سرمایہ کار کہلاتے ہیں۔ مختصر مدت کے سرمایہ کار ہفتہ وار کی بنیاد پر ٹریڈ کرتے رہتے ہیں۔ اور آخر میں، دن کے سرمایہ کارجو ہر روز شیئرز خریدتے اور فروخت کرتے ہیں۔ اب یہ تصور کرتے ہیں کہ آپ اچھے فیصلے کرتے ہیں، جتنی کثرت کے ساتھ ٹریڈنگ کریں گے اُتنا ہی منافع حاصل کیجیئے۔ لیکن ٹریڈنگ کا کون سا طریقہ کار آپ کے لیے بہتر ثابت ہوگا؟ کون سے اسٹاک کا انتخاب کیا جائے اور کتنے عرصے تک اپنے پاس رکھا جائے؟ کچھ سرمایہ کاروں کو مضبوط ترین آمدنی والی کمپنیاں پسند ہیں۔ کچھ سرمایہ کار کمپنی کی فانانشل اسٹیٹمنٹ کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اُن کمپنیوں کا انتخاب کرتے ہیں جن کے قرض کی شرح کم، کیش فلو اور پروفٹ مارجن زیادہ ہوتا ہے۔
سرمایہ کاری اسٹائل چند معلومات جیسے کہ آپ کی عمر، شخصیت، ذاتی تجربہ، اور مالی حالات سے دریافت ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر، آپ ریٹائرمنٹ کے قریب ہیں اور مالی ذمہ داریاں ہیں، امکانات ہیں کہ آپ زیادہ رسک نہ لیں یا ایک قدامت پسند سرمایہ کار ہو سکتے ہیں۔
دوسری طرف، اگر آپ نوجوان ہیں، اچھی آمدنی ہے، چند مالیاتی ذمہ داریاں ہیں، اور اقتصادی مشکلات بہت کم دیکھی ہیں، آپ زیادہ رسک لینے کے لئے مائل ہو سکتے ہیں۔
سرمایہ کاری کے اسٹائل بھی اُتنے ہی ہیں جتنے سرمایہ کار لیکن زیادہ تر سرمایہ کار تین ہی کیٹیگری میں آتے ہیں وہ یہ ہیں: قدامت پسند، اعتدال پسند، اور ایگریسیز
عام طور پر، قدامت پسند سرمایہ کاروں یہ محسوس کرتے ہیں کی تحفظ اُن کی اولین ترجیح ہے۔ اس طرح کے سرمایہ کار رسک کو کسی طور پر نہیں اپناتے اور بہت کم منافع میں ہی خوش رہتے ہیں۔
اعتدال پسند سرمایہ کار بڑے نقصانات کے خطرہ سے اپنے اثاثوں کی حفاظت کرتے ہوئے اپنے پورٹ فولیو میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔
ایگریسیز سرمایہ کار ہمیشہ نمایاں اضافہ کے لئے سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔ یہ زیادہ منافع کے لیے اپنی سرمایہ کاری میں سے کچھ کھونے کے لیے رضامند ہوتے ہیں۔
مارکیٹ کے حالات، نظام کی کارکردگی، کوٹ ڈیلیز سمیت مختلف
عوامل کی وجہ سے سسٹم ریسپونس، اکاؤنٹ تک رسائی کے اوقات، ٹریڈ پر اعملدرآمد مختلف
ہو سکتی ہیں۔ الیکٹرانک ٹریڈنگ میں نقصان کا کافی خطرہ ہو سکتا ہے۔
دیہان رکھیے اس طرح کی ٹریڈنگ آپ کی صورت حال اور مالی وسائل مطابق ہے یا نہیں۔
جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ CATALYST IT Solutions (Pvt.) Limited. | کاپی رائٹ ©
16,943.9 +44.58 (0.26%)
4,707.42 +4 (0.09%)
500 1,993.4 +6.95 (0.35%)
500 1,993.4 +6.95 (0.35%)